Friday, 05 December 2025
  1. Home/
  2. Rauf Klasra/
  3. Bivi Se Mashwara Kar Lein

Bivi Se Mashwara Kar Lein

ایک عزیز ہیں امریکہ میں۔ بہت دفعہ انہوں نے گلہ کیا کہ میں امریکہ کبھی آتا ہوں تو ان سے نہیں ملتا۔ میں دراصل اس سائیڈ پر پہلے جا نہیں سکا تھا لہذا ملاقات نہ ہوئی تھی۔ امریکہ بہت بڑا ملک ہے۔ یہاں تو بعض ریاستوں میں جانے کے لیے چھ سات گھنٹے تک کی فلائٹ ہے جتنی دیر میں آپ اسلام آباد سے لندن پہنچ جائیں۔ خیر اب کی دفعہ میرا اس سائیڈ پر آنا ہوا جہاں قریب وہ رہتے ہیں۔

بیگم صاحبہ نے بھی کہاتھا انہیں کم از کم فون کر لینا۔ کال کی کہ ہیلو ہائے کرلوں۔ سب لوگ پہلے یہی پوچھتے ہیں کتنے دن ادھر ہیں۔ بندہ ایک آدھ دن ہی ہوتا ہے۔

خیر گپ شپ لگی۔ میں نے کہا فری ہیں تو ملتے ہیں۔

میں نے کہا کل میں نے صبح ٹریول کرنا ہے۔

کہنے لگے میں اپنی بیوی سے چیک کرتا ہوں، پوچھتا ہوں۔ میں آ جائوں گا۔ آپ کو کچھ راستہ چھوڑ آئوں گا۔ آگے جس دوسرے دوست کے پاس جارہے ہیں اسے کہیں وہ پک کر لے گا۔ امریکہ میں یہ سسٹم بہت عام ہے اور لوگ برا نہیں مانتے کہ چلو سفر آدھا آدھا بانٹ لیتے ہیں۔

وہ کہنے لگے ابھی وائف سے پوچھ کر بتاتا ہوں۔

خیر میں چپ کر گیا کہ چلیں ملاقات ہو جائے گی اور گپ بھی لگ جائے گی، سفر بھی کٹ جائے گا۔

اس وقت حسن مجتبی اور ندیم سعید بھی میرے ساتھ تھے۔

کچھ دیر بعد اس عزیز کا فون آیا کہ سوری مشورہ کیا تو میں صبح نہیں آسکوں گا۔

ندیم نے مجھ سے پوچھے بغیر فون اٹھایا، بس پر میری سیٹ بک کی۔ جتنی دیر میں کال ختم ہوئی اور میں اس عزیز کا شکریہ ادا کررہا تھا کہ کوئی بات نہیں میرا تو پہلے ہی بس پر پروگرام تھا۔ اتنی دیر میں مجھے کنفرمیشن ای میل آچکی تھی۔

اب میں بس پر مزے سے میوزک سنتے اور ایک نئی کتاب پڑھتے کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھ کرجارہا ہوں۔ اس ونڈو سیٹ کے ندیم سعید نے 5$ الگ ادا کیے۔

اچانک مجھے جنید مہار یاد آئے اور کچھ ہنسی آئی۔

وہ اکثر کہتے ہیں اگر کسی دوست نے آپ سے قرضہ مانگ لیا یا گاڑی مانگ لی اور آپ کچھ کنفیوز ہیں کہ کیا کروں تو بیوی سے مشورہ کر لیں۔ وہ آپ کو چند منٹ میں وہ خوفناک دلائل دے گی کہ آپ خود کو مجرم سمجھیں گے کہ یار میں تو بچوں کا حق مار رہا تھا اور وہ دوست نہیں بلکہ دشمن ہے جو اس سے اتنا بڑا گناہ کرانے والا تھا۔ وہ آپ کی ساری گلٹ دور کر دے گی بلکہ دوست آپ کو دشمن لگے گا اور ایک لحمے میں آپ فیصلہ کریں گے کہ اس دوست کو نہ ادھار دینی ہے نہ ہی گاڑی۔۔

بس زرا بیگم صاحبہ سے مشورہ کرکے دیکھیں۔

About Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran