Friday, 05 December 2025
  1. Home/
  2. Rauf Klasra/
  3. Iske Peeche Philosophy Kya Hai?

Iske Peeche Philosophy Kya Hai?

میرے چھوٹے بیٹے کا دوست نیویارک امریکہ گیا ہوا تھا۔ اسے اپنے کمپیوٹر کے متعلق Apple store سے کچھ نیا منگوانا تھا۔ کہنے لگا دوست کو کہتا ہوں لیتا آئے گا۔ اسے یہاں پیسے دے دوں گا۔ میں نے اسے اپنا بنک کارڈ دیا اور کہا جو چیز اپیل اسٹور سے منگوانی ہے اس کی ادائیگی آن لائن کرکے دوست جہاں اپنے انکل کے ہاں ٹھہرا ہوا ہے وہاں کورئیر کرا دو۔

وہ بولا بابا دوست بہت اچھا ہے وہ کر لے گا۔ پیسے یہیں دے دیں گے۔ میرے اس بیٹے کے دوست اچھے ہیں کیونکہ وہ خود دوستوں کے ساتھ اچھا ہے۔ خیر دو تین دن وہ ٹالتا رہا کہ خیر ہے دوست خرید لے گا۔ میں نےاس سے زبردستی یہاں سے آن لائن ادائیگی کرائی۔ وہ بولا بابا اس کے پیچھے کیا فلاسفی ہے؟

میں نے کہا جو دوست امریکہ گیا ہوا ہے اس نے خود بھی کچھ چیزیں خریدنی ہوں گی۔ پتہ نہیں اس کے پاس کتنا بجٹ ہے۔ وہ آپ کا دوست ہے لہذا انکار نہیں کرسکے گا۔ اب وہ دو کام کرے گا۔ یا اپنی کچھ چیزوں کی قربانی دے گا کہ وہ نہ خریدے اور آپ کی چیز لائے تاکہ دوست کا بھرم قائم رہے۔

دوسرا آپشن یہ ہوگا وہ اپنے چچا جو وہاں امریکہ رہتا ہے سے ڈالرز ادھار مانگے؟ چلیں چچا دے بھی دیتا تو پھر آپ اسے یہاں دیتے تو وہ کیسے چچا کو کیسے امریکہ بھیجتا یا چچا بہت سخی ہوتا تو کہتا بیٹا اپنے دوست سے پیسے لے کر تم خود رکھ لینا یا کنجوس ہوتا تو کہتا مجھے بھجوا دینا۔ لیکن اس سارے مرحلے میں مجھے خطرہ ہے کہیں نہ کہیں کوئی گڑ بڑ ہوجانی تھی اور آپ کی یہ لازمی چیز نہیں خریدی جانی تھی۔ آپ کے دوست کی اتنی فیور بہت ہے کہ وہ آپ کے لیے وہ چیز امریکہ سے اپنے سامان میں لیتا آئے گا۔ ہر مسافر کے پاس سامان کا ایشو ہوتا ہے اور یہ بڑی فیور ہے لہذا بس یہاں تک رہو۔ مزید اسے ٹیسٹ نہ کرو۔

آپ پیسے اب کارڈ کے زریعے اسٹور کو خود یہاں سے ادا کر دیں۔ یہاں سے ادائیگی کا فائدہ ہے وہ چیز اسلام آباد آپ کے پاس پہنچ جائے گی ورنہ نوے فیصد امکان ہے دوست وہ چیز نہیں لائے گا۔ تمہیں انکار بھی نہیں کرے گا اور لا بھی نہیں سکے گا۔ اس لیے بہتر ہو آپ اس کا کام آسان کرو اور ایپل اسٹور سے سیدھا اس کے ایڈریس پر بھجوا دو۔ یہ بھی ممکن ہے دوست اسلام آباد پہنچ کر کہے گا اوہ یار پیسے ختم ہوگئے تھے، فلائٹ لیٹ ہورہی تھی، سامان میں جگہ نہ تھی، ایپل اسٹور گیا تھا وہ بند ملا۔۔ اب دوست کو دو تین گالیوں علاوہ کیا کرسکتے ہو؟

اب خود ادائیگی کی ہے تو آپ کی چیز پہنچ جائے گی کیونکہ اسے ڈیلیور ہو جائے گی۔

اپنے دوست جنید مہار کو یہ پورا قصہ سنایا تو بولے ایک قصہ یہ بھی سن لو۔ ایک دیہات کا بندہ عمرے پر جانے لگا تو سب بہنیں، کزن اور رشتہ دار خواتین نے فرمائشیں کیں کہ میرے بچوں کے لیے فلاں فلاں چیز لانا۔ وہ فرمائشیں کرتی رہیں وہ چپ چاپ سنتا رہا۔ صرف ایک بہن نے بھائی کو ایک ہزار روپیہ دیا کہ میرے بیٹے کے لیے فلاں کھلونا لانا۔

وہ بندہ اچھل کر بولا چیزیں/کھلونے تو سب کے لیے لائوں گا لیکن مجھے لگتا ہے کھیلے گا صرف میری اس بہن کا بیٹا۔

About Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran