Friday, 05 December 2025
  1. Home/
  2. Tayeba Zia/
  3. Hukumat Ka Aafia Siddiqui Se Mutaliq Wazeh Muaqaf

Hukumat Ka Aafia Siddiqui Se Mutaliq Wazeh Muaqaf

نائب وزیر اعظم سینٹر اسحاق ڈار کا ایک ہفتے کا دورہ نیویارک اور واشنگٹن انتہائی مصروف گزرا۔ اس موقع پر واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر رضوان شیخ، اقوام متحدہ میں سفیر عاصم افتخار اور قونصل جنرل عامر خان آتوزئی نے پاکستان مشن اور قونصلیٹ میں اہم ملاقاتوں کا شیڈول طے کر رکھا تھا۔

قونصلیٹ میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کمیونٹی سے بھی خطاب کیا۔ نائب وزیر اعظم نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق امریکہ میں دییے گئے اپنے ایک انٹرویو کے حوالے سے تفصیلی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس سے متعلق دیے گئے حوالے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک واشنگٹن میں انھوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کا حوالہ بانی پی ٹی آئی کے کیس سے متعلق سوال کے جواب میں دیا تھا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت کے ادوار میں ہم ہمیشہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے تمام تر سفارتی اور عدالتی معاونت فراہم کرتے رہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، جب تک عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ حل نہ ہو جائے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہر ملک کے عدالتی اور قانونی طریقہ ہائے کار ہوتے ہیں جن کا احترام کیا جاتا ہے چاہے وہ پاکستان ہو یا امریکا۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر ہماری حکومت کا موقف دو ٹوک اور واضح ہے۔

نائب وزیر اعظم نے ہماری طرف اشارہ کرکے یاد دہانی کرائی کہ جب طیبہ ضیا صاحبہ نے وائٹ ہاؤس میں سابق وزیر اعظم عمران خان سے عافیہ صاحبہ کی رہائی کا سوال اٹھایا تھا تو انہوں نے آئیں بائیں شائیں بول دیا۔ آج ان کے لوگ میرے انٹرویو کی انگریزی کا اپنی مرضی سے ترجمہ کر رہے ہیں؟ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق سب سے زیادہ مسلم لیگ کے ادوار حکومت میں ہر سطح پر سفارتی و قانونی کوششیں کی گئیں۔ ہم نے سینیٹر جو بائیڈن کے سامنے کیس رکھا۔

میاں نواز شریف صاحب نے صدر اوباما سے بھی اس کیس کی بابت بات کی تھی۔ ہماری حکومت نے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے۔ میرے کل کے ایک انٹریو کو توڑ موڑ کر پیش کیا گیا، اگر ناقدین کو انگریزی نہیں آتی تو میرا کیا قصور ہے۔ if کا لفظ استعمال کیا کہ اگر امریکہ کا قانون عافیہ صدیقی کے کیس میں انصاف سمجھتا ہے تو پاکستان بھی عمران خان کے کیس میں اپنے قانون اور انصاف کا پابند ہے۔ مجھے معلوم تھا کہ عمران خان کی رہائی سے متعلق سوال کیا جائے گا اور میں نے عافیہ صدیقی کی مثال سے انہیں دو ٹوک جواب دیا۔

امریکہ میں ڈیو پراسس ہے تو بھائی پاکستان میں بھی تو ڈیو پراسس ہے، ہمارے بھی آئین میں لکھا ہے کہ عدالتوں نے فیصلہ کرنا ہے، ہم مداخلت نہیں کر سکتے۔ غلط فہمی میں نہ رہیئے، عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہے اور ان کی رہائی ہماری گورنمنٹ کی اولین ترجیح ہے۔ عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے۔ وہ مجھ سے بھی مل چکی ہیں۔ ہم نے امریکی حکومت کو خط بھی لکھا، ہمارے سفیر رضوان صاحب بھی اس کے گواہ ہیں۔ ہماری بیٹی ہے ان کی رہائی کے لئے کوشش کرنا کسی پر احسان نہیں ہمارا فرض ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم نے اس کیس کو کبھی پس پشت نہیں ڈالا مگر یہ دوسرا ملک ہے۔ ہم ان سے زور زبردستی تو نہیں کر سکئتے۔

نائب وزیر اعظم نے خطاب میں دس مئی کی فتح حکومت کی کارکردگی اور اقوام متحدہ میں اپنی مصروفیات کی تفصیل بھی بیان کی۔ بین الاقوامی کانفرنس برائے دو ریاستی حل کے موقع پر مصر کے وزیرِ خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی سے بھی ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور مصر کے درمیان گہرے، تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو دہرایا اور طبی، معدنیات، دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

فریقین نے پاکستان اور مصر کے درمیان روابط مضبوط بنانے، اقتصادی انضمام کو فروغ دینے اور تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں جلد اعلیٰ سطحی تبادلوں پر بھی اتفاق کیا گیا۔ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوامِ متحدہ میں دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ، جناب توحید حسین سے ملاقات کی۔

اکتوبر 2024ء سے اب تک یہ دونوں رہنماؤں کی چوتھی ملاقات تھی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور سیاسی، معاشی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ دونوں فریقین نے روابط بڑھانے اور عوامی سطح پر تبادلوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور مستقبل قریب میں اعلیٰ سطحی دوروں پر اتفاق کیا۔ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی۔ یہ جولائی کے مہینے میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران پاکستان کا دوسرا نمایاں (Event Signature) اجلاس تھا۔

نائب وزیرِاعظم نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے تحت ہونے والی کھلی بحث کے موقع پر برطانیہ کے وزیر برائے افریقہ، اقوامِ متحدہ، دولتِ مشترکہ اور کثیرالجہتی امور لارڈ کولنز آف ہائیبری سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے معیشت، تجارت اور پارلیمانی روابط کے شعبوں میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن کے تعمیری کردار کو بھی سراہا گیا۔

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran