Friday, 05 December 2025
  1. Home/
  2. Tayeba Zia/
  3. New York Mission Mein Youm e Istehsal e Kashmir

New York Mission Mein Youm e Istehsal e Kashmir

نیویارک پاکستان مشن اور قونصلیٹ نے یوم استحصال کشمیر پر ایک خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا۔ اقوام متحدہ کے مستقل سفیر عاصم افتخار احمد اور قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی کی میزبانی میں شرکاء نے جموں کشمیر پر ہونے والے مظالم استحصال اور پاکستان کے کردار پر تقاریر کیں جبکہ پروگرام کے آغاز میں صدر اور وزیر اعظم کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔ یوم استحصال کشمیر پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے خصوصی پیغامات میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے خلاف بھارتی جرائم کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

پاکستان کے مستقل مشن برائے اقوام متحدہ اور پاکستانی قونصل جنرل نیو یارک کے زیر اہتمام کشمیر کے یوم استحصال کی تقریب کا مقصد بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019ء کو بھارت کی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کی مناسبت سے کشمیری عوام کے عزم و حوصلے کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ اجلاس میں او آئی سی اور اقوام متحدہ رابطہ گروپ کے سفارتکار، کشمیری تارکین وطن اور پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کشمیری عوام کی قربانیوں اور ان کے حقوق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کی حمایت کرتا رہے گا اور ان کے حقوق کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا پاکستانی قوم سے جب مسئلہ کشمیر کی بابت سوال کیا جائے تو اس کا سادہ مختصر جواب یہ دیا جائے کہ اقوام متحدہ میں موجود قرارداد آزادی کشمیر ہی پاکستان کا موقف اور جواب ہے۔

نیو یارک میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر احمداتوزئی نے معزز مقررین اور مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے لئے جاری جدوجہد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارتی حکومت کے اقدامات کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد جموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔۔ یاد رہے کہ 5 اگست 2019ء کو ہندوستانی حکومت نے غاصبانہ طورپراپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کو چھین لیا اور آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کرکے کشمیر میں غیر ریاستی افراد کو آباد ہونے کا قانونی حق دیاگیا۔

بھارتی سرکار نے جنت نظیر وادی کشمیر کو جہنم بنا دیا، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی صحافیوں کا داخلہ ممنوع کرنا ہیومن رائٹس کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان نے ہر عالمی پلیٹ فارم پر مظلوم کشمیروں کیلئے آواز اٹھائی اور انشاء اللہ پاکستان مقدمہ کشمیر پیش کرتا رہے گا۔

پانچ اگست صرف ایک قانون کا خاتمہ نہیں تھا، بلکہ کشمیریوں کی تاریخی شناخت، ان کی زمین، ان کے وسائل، ان کے روزگار، ان کی زبان اور ان کی مذہبی و ثقافتی اکثریت کو نشانہ بنانے کی ایک مکمل منصوبہ بندی کا آغاز تھا۔ اس دن کے بعد کشمیر مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہوا۔ لاکھوں اضافی فوجی تعینات کیے گئے، انٹرنیٹ بند کر دیا گیا، ٹیلیفون سروس معطل کی گئی، میڈیا پر کڑی سنسر شپ نافذ کی گئی، سیاسی قیادت و کارکنوں کے علاوہ، طلبہ، تاجروں انسانی حقوق کے کارکنوں یہاں تک کہ 9 سال کے بچوں سمیت 5 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا، عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی اور ہر قسم کی سیاسی، سماجی یا مزاحمتی سرگرمی کو سختی سے کچل دیا گیا۔

اس دن کے بعد کشمیری عوام کے لیے زندگی ایک مسلسل قید میں تبدیل ہوگئی۔ ایک ایسا محصور خطہ جہاں نہ آزادیِ اظہار باقی رہی، نہ حقِ احتجاج، نہ انصاف کی امید اور نہ قانونی تحفظ۔ ہزاروں نوجوانوں کو بغیر کسی مقدمے کے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔

اس عرصے میں 1019 نہتے کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا، جن میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے جو صرف آزادی کی پکار کے جرم میں نشانہ بنے۔ 2522 افراد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جن میں سے کئی ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئے۔

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran