Friday, 05 December 2025
  1. Home/
  2. Tayeba Zia/
  3. Youm e Difa e Pakistan

Youm e Difa e Pakistan

6 ستمبر 1965ء کا دن عسکری اعتبار سے تاریخ عالم میں کبھی نہ بھولنے والا قابلِ فخردن ہے جب کئی گنا بڑے ملک نے افرادی تعداد میں کئی گنا زیادہ لشکر اور دفاعی وسائل کے ساتھ اپنے چھوٹے سے پڑوسی ملک پر کسی اعلان کے بغیر رات کے اندھیرے میں فوجی حملہ کر دیا۔

پاک فوج نے بی۔ آر۔ بی نہر اور سیالکوٹ کے علاقے چونڈہ میں بڑی لڑائی کی اور تاریخ رقم کی۔ میجر عزیز بھٹی (نشانِ حیدر) نے 3 دن اور راتیں دشمن کے حملوں کوروکے رکھااور شجاعت کی عظیم داستان قائم کی۔ چونڈہ میں ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائی ہوئی، جس میں افسران اور نوجوانوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے عظیم کارنامہ سر انجام دیا اور دشمن کے ارادوں کو شکست دی۔ سائز میں چھوٹا ہونے کے باوجود پاکستان نیوی نے انڈین دوارکا بیس پر ریڈار کو تباہ کیا، جس کی وجہ سے کراچی انڈین حملوں سے محفوظ رہا۔ پاکستان ائرفورس نے 17 دن کی جنگ میں ایک بہت بڑی ائر فورس کو شکست دی اور خود تقریباََ محفوظ رہی۔

پاک فضائیہ کو پچھلے ائر چیف مارشل اصغر خان کی بصیرت افروز قیادت اور ائر مارشل نور خان کی متحرک، نڈر اور مثالی لیڈرشپ نے ناقابل تسخیر ڈھال فراہم کی۔ ائر مارشل نور خان نے صرف 42 سال کی عمر میں 1965ء کی جنگ سے صرف 2 ماہ قبل ائر فورس کی قیادت سنبھالی تھی۔ انہوں نے خود جہاز چلا کر جنگ کا آغاز کیا اور فرنٹ سے ائر فورس کو لیڈ کیا۔ ان کا کردار ائر فورس کے آفیسرز اور جوانوں کیلئے ایک مثال بن گیا۔ انہوں نے کئی مشکل آپریشنز میں خود کمانڈ کی اور کامیابیاں حاصل کیں۔

پاک فضائیہ نے اپنی عددی کمزوری کے باوجود ایف 104سٹار فائٹر اور سائڈ ونڈر سے لیس F-86 سیبر کی تکنیکی برتری کا خوب فائدہ اٹھایا، ائیر فورس پائلیٹس نے جرأت اور بہادری کا شاندار مظاہرہ کیا اور دشمن کے طیارے اُن کے ہوائی اڈوں پر تباہ کیے۔ اس چھوٹے مگر غیور اور متحد ملک نے اپنے دشمن کے جنگی حملے کا اس پامردی اور جانثاری سے مقابلہ کیا کہ دشمن کے سارے عزائم خاک میں مل گئے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی اسے شرمندگی اٹھانا پڑی۔ جارحیت کرنے والا وہ بڑا ملک ہندوستان اور غیور و متحد چھوٹا ملک پاکستان ہے۔ 1965ء کی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والی اس جنگ میں ثابت ہوا کہ جنگیں ریاستی عوام اور فوج متحد ہو کر ہی لڑتی اور جیت سکتی ہیں۔ دس مئی 2025ء کی مختصر فضائی جنگ نے چھ ستمبر کی فتح کو دوام بخشا۔ ہم جس نہج پر پہنچ گئے تھے65ء کے دور کی یاددہانی سرد جذبوں کو گرمانے کے لئے ناگزیر ہو چکی تھی۔ 65ء کے غازی اور مجاہد اپنی شجاعت کے قصے بڑے فخر سے سنایا کرتے تھے۔

آج پاک فوج کو پھر سے ان جذبوں اور نغموں کی ضرورت ہے۔ متعصب ہندو اپنے ملک میں آباد مسلمانوں کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں تو پاکستان جس کی بنیاد ہی کلمہ توحید ہے، اسے کیوں کر برداشت کر سکتے ہیں۔ مسلمان آج بھی ہندوستان سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ پاکستان کا مسلمان آزاد ہے۔ پاکستان کا شہری دنیا کے کسی ملک چلا جائے اس کی پہچان پاکستان ہے۔ انڈین کہہ کر پکارا جائے تو اس سے برداشت نہیں ہوتا۔ بعض اوقات جواب ملتا ہے کہ انڈیا پاکستان ایک ہی خطہ کا نام ہے مگر پاکستانی یہ جملہ پسند نہیں کرتے اور فوری تصحیح کردیتے ہیں کہ "انڈیا پاکستان دو الگ ملکوں کے نام ہیں"۔

سمندر پار بسنے والی یہ بے نیاز امریکی قوم کشمیر ایشو کے متعلق بے خبر ہے، پاک بھارت کے اصل ایشو سے آگاہ کیا جائے تو مسئلہ کشمیر کو"انسانی حقوق اور آزادی رائے کی خلاف ورزی" سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستانی اپنے لوگوں میں قیام پاکستان اور 65ء کی جنگ کا انتقام ٹھنڈا نہیں ہونے دیتے۔ امریکہ کا ستمبر 2001ء اور بھارت کا ستمبر 1965ء کا انتقام مسلمانوں کے لئے ناسور بنتا جا رہاہے۔ امریکہ اور بھارت میں دوستی کا محور وار آن ٹیرر ہے اور مرکزی نشانہ پاکستان۔ پاکستان کو جب تک غداروں سے نجات نہیں دلائی جائے گی، امن اور ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل ہوتی رہیں گی۔

طالبان کے پیچھے کن دشمنوں کا ہاتھ ہے؟ ان لوگوں کو اسلحہ اور پیسہ کون فراہم کر رہاہے؟ پاکستان کو تباہ کرنے میں کس کا مفاد پنہاں ہے؟ پیٹھ پیچھے سے وار کون کرا رہاہے؟ بغل میں چھری منہ میں رام رام کون ہے؟ کون بلوچستان میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے؟ کون پنجاب کو برباد کرنا چاہتا ہے؟ کراچی کس کے اشارے پر مقتل بنا رہا؟ ان سوالوں کا جواب سب جانتے تھے مگر ہاتھ ڈالنے کی جرأت کسی میں نہ تھی۔ دس مئی کے فاتحین نے پاکستان کو پھر سے سنبھالا دیا۔ پاکستان کے تمام دشمن ایک دوسرے کے دوست بن چکے ہیں۔ بھارت کو تقسیم ہند سے جو تکلیف پہنچی، آج بھی اس تکلیف سے نجات نہیں پا سکا"۔ نئی نسل کے ذہنوں سے دو قومی نظریہ کو کھرچ کھرچ کر نکالنے کی کوشش کی جا رہی تھی، چونکہ اللہ تعالیٰ کو اس ملک کی بقاء عزیز ہے لہذا آج پھر65ء کے جوش و جذبے کی ضرورت پیش آن پہنچی ہے۔

6 ستمبر کا دن ہمیں ان لمحات کی یاد دلاتا ہے، جس میں پاک افواج نے ایک بہت بڑی فوج کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ اس دن کی تقریبات کو اس پائیدار وراثت کی یاددہانی کے لیے منایا جاتا ہے۔ پاکستان زندہ باد۔

Check Also

Pakistan Par Mumkina Dehshat Gardi Ke Saye

By Qasim Imran