علیشاہ اورمشائم یہ دونوں میری سٹوڈنٹ ہیں اورایبٹ آبادکے ایک بڑے پرائیوٹ سکول میں پڑھ رہی ہیں۔ کچھ دن پہلے انہوں نے لیکچرکے دوران پاک افغان کشیدگی اوراستنبول مذاکرات کی ناکامی کے بارے میں سوال کیاتومیں نے کہاکہ آپ کویادہوگامودی بھی بندرکی طرح اچھل اچھل کرپاکستان کودھمکیاں دیتاپھرتاتھاپھراس کے ساتھ کیاہوا؟ یہ صرف ٹرمپ نہیں پوری دنیاجانتی ہے۔ افغان حکمران پاکستان کے خلاف کچھ کہنے اوربولنے سے پہلے ایک باراگراپنے نئے دوست مودی جی سے ہی ہمارے بارے میں پوچھ لیتے توانہیں اپنے ان چھوٹے چھوٹے منہ سے اتنی بڑی بڑی باتیں کرنے کی ضرورت کبھی پیش نہ آتی۔
افغانیوں کے یہ منہ اس وجہ سے کھلے ہوئے ہیں کہ انہیں ہمارے بارے میں کوئی علم نہیں۔ پینتالیس سال سے انہوں نے ہماراصرف ایک چہرہ اورروپ دیکھاہے جس دن بھارت کی طرح انہوں نے ہمارادوسراروپ اورسرخ آنکھیں دیکھیں پھریہ بھی مودی کی طرح دنیاسے منہ چھپاتے پھریں گے۔ انڈیاکی نسبت تویہ ہمارے سامنے کچھ بھی نہیں۔ بھارت معاشی ودفاعی لحاظ سے ایک نہیں سواورہزارقدم ان سے آگے ہے۔ بھارت کے پاس لاکھوں کی فوج اورجدیدجنگی سازوسامان سمیت دنیاکی تقریباہرشئے ہے۔ نیٹوکباڑپران ناچنے والوں کے پاس کیاہے؟
روس اورامریکہ کے ہاتھوں مسلسل دھلائی سے توان کی حالت ان خشک پتوں جیسی ہوگئی ہے جواب فقط ماچس کی ایک تھیلی یاایک پھونک کی مارہے۔ پاکستان نے رافیل پرسواربھارت جیسے ملک کواگرراتوں رات چنے چبوائے توامریکی وروسی کباڑپراچھلنے والے یہ نادان پھر کس کھیت اورباغ کی مولی ہیں۔ یہ اگرسمجھتے ہیں کہ روس اورامریکہ سے یہ اپنی طاقت، زوراوربہادری پربچ نکلے ہیں تویہ ان کی خیام خیالی اورغلط فہمی ہے۔
افغانستان پراگرپاکستان کاہاتھ اورسایہ نہ ہوتاتوافغانستان سلطنتوں کانہیں ان افغانیوں کاقبرستان بنتا۔ یہ بہادرپاکستان کوبرابھلاکہنے اوردھمکیاں دینے کے بجائے روزانہ پاکستان کاہزارنہیں لاکھ اورکروڑبارشکریہ اداکریں کہ پاکستان کی برکت سے یہ روس اورامریکہ جیسی طاقتوں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ افغانستان پراگرپاکستان کاسایہ نہ ہوتاتوامریکہ اورنیٹوکیا؟ اکیلاروس ہی ان کوزندہ چبالیتا۔ بھارت کے عشق اورمودی کی محبت میں یہ آج جس پاکستان کی طرف آنکھیں دکھارہے ہیں یہ وہی پاکستان ہے جونہ صرف پینتالیس سال تک افغان مہاجرین کے لئے سائبان رہابلکہ افغانستان کی بقاء کاذریعہ اوروسیلہ بھی بنارہا۔
افغانستان سے ہمارارشتہ، تعلق اورمحبت لاالہ الااللہ کی بنیادپرہے۔ اسی نسبت سے ہم آج بھی افغانستان میں امن، بھائی چارے، ترقی اورخوشحالی کے خیرخواہیں لیکن ایک بات اٹل ہے کہ ہم اورہمارے اس پیارے ملک کے مقابلے میں اگرکوئی انڈیا اوران کے کالے ہندوؤں کوترجیح دے گا تواس سے پھرہمارابھی کوئی رشتہ اورتعلق نہیں ہوگا۔ ہمارے لئے اس ملک سے آگے کچھ نہیں۔ افغانستان ہماراپڑوسی اورافغانی ہمارے بھائی ہیں لیکن مودی کی گودمیں بیٹھ کرہمیں آنکھیں دکھانے اوراس ملک پرگالم گلوچ کے نشترچلانے والے ہمارے بھائی نہیں ہوسکتے۔ ہمیں وہی لوگ عزیزہیں جنہیں پاکستان عزیزہو۔
پاکستان دشمنوں کے لئے ہمارے دل میں کوئی نرم گوشہ نہیں۔ یہ اس وقت جوپاکستان کے خلاف زہرپھیلارہے ہیں یہ اصل میں بھارت اورمودی کے ایجنڈے پرکام کررہے ہیں انہیں اگرانڈین ایجنٹ کہاجائے توبے جانہ ہوگا۔ دس مئی کوذلت آمیزاورعبرتناک شکست کھانے کے بعدمودی کابھارت پاکستان کے خلاف مکمل طورپرباؤلاہوچکاہے۔ پاکستان کے خلاف توان کی سازشیں پہلے بھی جاری تھیں لیکن دس مئی کے بعدان سازشوں کادائرہ اب بہت وسیع ہوچکاہے۔ بھارت نے افغانستان اورایران کے ذریعے پہلے بھی پاکستان کوکمزورکرنے کی بہت کوششیں کیں اوران کی یہ خواہش آج بھی قائم ہے۔
پاکستان کی اللہ نے پہلے بھی ہرموقع پرحفاظت کی اورہماراایمان ہے کہ اب اورآئندہ بھی اللہ تعالی کلمہ طیبہ کے نام پربننے والے اس ملک اوراس کے عوام کی حفاظت ونصرت فرمائیں گے۔ ایران ہویاافغانستان مودی کی گودمیں بیٹھ کریہ پاکستان کاتوکچھ نہیں بگاڑسکتے لیکن اپنے ملک اورعوام کایہ بہت نقصان کریں گے۔ افغانستان کے پاس اپنے مہاجروں کی آبادکاری کے لئے وسائل نہیں اوریہ دھمکیاں پاکستان کوفتح کرنے کی دے رہے ہیں۔ ہم پاکستان سمیت دنیامیں پتوں کی طرح بکھرے افغان مہاجرین کی آبادکاری اورخوشحالی کارونارہے ہیں اورافغانستان کے نادان حکمران غیروں کے جھانسے میں آکرہمیں تڑیاں لگارہے ہیں۔
افغانستان کے حکمران اپنوں کوآنکھیں دکھانے کے بجائے اپنے ملک کی ترقی اورعوام کی خوشحالی پرتوجہ دیں اسی میں ان کی فلاح اورکامیابی ہے۔ یہ وقت ان کانہ صرف اپنوں بلکہ غیروں سے بھی الجھنے کانہیں۔ جن کے اپنے گھرمیں آگ لگی ہووہ دوسروں کے گھروں میں آگ لگایانہیں کرتے بلکہ اپنے گھرکوآگ سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان دشمنی میں مودی اورموذی کے ہاتھ پرآج تک جنہوں نے بھی بیعت کی تاریخ گواہ ہے کہ وہ پھردنیاکے سامنے ذلیل ورسواضرورہوئے۔
ماضی میں پاکستان اورپاکستانی عوام نے افغانستان کی بقاء وسلامتی کے لئے دعائیں بھی کیں اورافغان مہاجرین کوپیاراورمحبت دے کرگلے بھی لگایالیکن افغانستان کاپاکستان کے بارے میں یہ مودیانہ رویہ اگراسی طرح جاری رہاتوپھرکل نہیں آج بھی پاکستان میں افغانستان کاکوئی ایک ہمدردنہیں ملے گا۔ افغان عوام اورحکمران یہ بات دل ودماغ سے نکال لیں کہ مودی کی گودمیں بیٹھ کریہ پاکستان کے خلاف سازشیں کریں گے اورپاکستانی عوام ان کے ہمدردرہیں گے۔ ایساکبھی نہیں ہوسکتا۔ ہمارابچہ بچہ پاکستان سے اتنی محبت کرتاہے کہ وہ اس وطن کے خلاف کسی کی ایک بات بھی برداشت نہیں کرسکتا۔
پختون ہیں، پنجابی، سندھی یابلوچی ہم سب ملک کے خلاف چھوٹی سی بات پراپنے خونی رشتہ داروں کومعاف نہیں کرتے پھر مودی کے گیت گانے والوں کوکیسے معاف کریں گے؟ ہمارے لئے تعلق، دوستی اورہمدردی کیا؟ دنیاکی ہرشئے سے پہلے پاکستان ہے باقی چیزیں یہ بعدکی باتیں ہیں۔ اس لئے ہم کہتے ہیں کہ پاکستان کی طرف ناپاک نظروں سے دیکھ کرہمیں نہ چھیڑاجائے۔ اللہ کی قسم اس ملک نے خون مانگاتوہم اس کادامن بھردیں گے لیکن اس ملک پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
اب بھی وقت ہے کہ افغانستان کے نادان حکمران مودی کے عشق سے نکل کراپنے گریبان میں جھانکیں۔ نہیں تومودی کایہ عشق انہیں تباہ کرکے چھوڑے گا۔ افغانستان سلطنتوں کاقبرستان بنایانہیں؟ وہ الگ سوال لیکن افغان حکمران جس راستے پرچل نکلے ہیں یہ اگراس سے واپس نہیں ہوئے توپھرافغانستان مودی کے ہریارکاقبرستان ضروربنے گا۔