جب کسی دوسری زبان کا لفظ اپنی زبان میں مجبوراً شامل کیا جاتا ہے تو اسے اپنی زبان کی شکل دینے کے لیے اس کا کم از کم ایک لفظ خاموش silent کروا دیا جاتا ہے تاکہ ان الفاظ کو خوابوں کی دنیا سے باہر نکالا جاسکے۔ جیسے اردو میں خواب اور خواہش کے واؤ کو خاموش کرا دیا گیا ہے۔ ایسے ہی انگریزی میں دوسری زبانوں سے مستعار لئے گئے الفاظ میں سے ایک آدھ حرف کو چُپ کرا کے یا پھر اس کی ادائیگی کا چہرہ بگاڑ کر اور پھر اپنے غصے کو calm کرکے کچھ اووَر write کر لیا جاتا ہے اور یہ سمجھ لیا جاتا ہے کہ طالب علموں کو جیسے کسی زبان کی know how ہی نہیں ہے۔ کئی دفعہ جملہ لکھ کر خود بھی درخواست کر دی جاتی ہے کہ
Boys like "tall" girls but T is silent
ویسے T کو often ہی خاموش کرا دیا جاتا ہے اور کبھی ایک ہی word میں دو دو الفاظ کو بھی۔۔ اگر غلطی سے کہیں Silent حرف کواس لفظ میں شامل کر دیا تو سمجھیں کسی انگریزی پسند سے آپ کی wrestling شروع۔۔
کہیں یہ لکھ دیا جاتا ہے ہماری محکمانہ ترقی میں انتظامیہ silent ہے۔ کہیں یہ لکھا ملتا ہے "آئی لو یو" میں you ہی کیوں خاموش رہتا ہے۔ کچھ طالب علم یہ سوال بھی پوچھ لیتے ہیں English کو اردُو میں انگریزی کہتے ہیں مگر اردُو کو انگریزی میں کیا کہتے ہیں؟ کیا کیا جائے ہر سوال کا جواب اگر "آئی لو اردُو" ہو تو معاملہ کول ڈاؤن ہو جاتا ہے۔ آئین میں اسی لئے لکھا ہے کہ
"The national language of Pakistan is Urdu"
تقریبا دو عشروں قبل میں نے اپنے مضمون میں یہ جملہ لکھا تھا "ٹو بی ویری فرینک۔ میں ان لوگوں سے سخت hate کرتا ہوں جواپنی باتوں میں انگلش words یوز کرتے ہیں nonsense کہیں کے"۔
یہ واحد جملہ ہے جس سے وقار مجروح نے اختلاف نہیں لیا بلکہ اس نے یہ پڑھ کر پشتو میں قہقہہ بھی لگایاتھا۔۔ یہ بات اہم ہے کہ کسی بھی زبان کی مضبوطی کے لیے دو چیزیں ضروری ہوتی ہے ایک اس کی گنتی دوسرے حروف تہجی کا script۔
Pardon me کہنے کے بعد وقار مجروح کہتا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سن 1600 تک انگریز ایک جاہل قوم تھی جس کا علم و بیان اور حساب سے کوئی تعلق نہیں تھا نہ گنتی اپنی نہ حروف تہجی ہی اپنے تھے بلکہ لفظ England بھی جرمنی کے کسی لفظ سے ہی بغیر ویزے کے یہاں انگلستان پہنچا تھا اور یہ انگریزی منگے تنگے عرف بے ڈھنگے کی زبان بن گئی تھی۔
یہ بات سچ ہے کہ ایک دور تھا جب انگریزوں کے پاس اپنی گنتی بھی نہیں تھی پھر انہوں نے (Divide and rule) ضرب لگا کر تقسیم کرنے کے لیے گنتی رومن سے لی جس کے ہندسوں سے آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ بذات خود زمانہ جاہلیت کے ہیں اور وہ آج بھی گھڑیوں کے ڈائل پر نظر آتے ہیں۔ یعنی ایک ڈنڈی یا دو اور 3 لکھنے کے لئے تین ڈنڈیاں۔ چار لکھنے کے لئے V لکھ کر ایک ڈنڈی کم۔ کسی کو دس نمبری لکھنا ہو تو X (ایکس) لکھ دیں اور 9 لکھنے کے لیے X کے الٹے ہاتھ ایک کم کر دیں۔ ہماری دادی بھی کچھ ایسے ہی حساب لگایا کرتی تھی۔ اٹھانوے کو دو کم سو کہتی تھی اور باون کو 2 زیادہ پچاس کہہ کر سمجھا دیا کرتی تھی۔
آج بھی conservative لوگ 2K25 لکھتے ہیں۔ وقار مجروح کہتا ہے آپ گنتی کی بات کرتے ہیں گنتی کے حروف کو ڈیجٹ یا نمبر کہتے ہیں یہ دونوں لفظ Latin سے لیے گئے ہیں بلکہ آپ کو حیرت ہوگی کہ یہ۔۔ Count.. Plus.. Minus Total.. Figure.. بھی انگریزی کے الفاظ نہیں French ہیں۔ موجودہ انگریزی میں شامل گنتی بھی برصغیر اور عربوں نے مل کر ایجاد کی تھی اسی لیے اس کے Alphabets "ہندسہ" کہلائے۔ انگلستان ایک چھوٹا ملک ہونے کے باوجود بولی Dialect میں اتنی تضادات ہیں ایک کاؤنٹی والے کو دوسری کاؤنٹی کی زبان سمجھ نہیں آتی۔ وہاں کا رہائشی Lad لڑکے کو کہتا ہے لیکن باراتی لڑکے والے یعنیLadder کو کچھ اور ہی کہتے ہیں بلکہ کسی بات کے جواب میں یہ تک کہہ دیتے ہیں"ابھے تو کیا بھونک ریا" ان کی بولی سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ گل خان ہمارے وقار مجروح کو کہہ رہا ہوتا ہے تم فضول بو ل رہی ہے "ہمارا افغانستان جیت رہی ہے" دوسری جانب زبان کے علاوہ فرانس کے ڈیوڈ کیمرون کی بیوی پر گل خان کی اس قسم کی بولی ہر طرح سے صادر آتی ہے۔
جیسے گنتی گانا اور گالی اپنی زبان میں مزا دیتی ہے جبکہ کسی بھی جملے کا پہلا اور آخری لفظ اس کی اصل زبان کی نشاندھی کرتا ہے۔ سب سے پہلے آپ کی خدمت میں ایک بات عرض کرتا چلوں وہ یہ ہے کہ انگریزی زبان کا Script یعنی اس کی ABCD کی حروف تہجی بھی یونان سے سو سالہ Lease پر لی گئی تھی اور گورے اب تک اس پر قبضہ جمائے بیٹھے ہیں lease بھی اُسی زبان کا لفظ ہے۔ تعلیم سے تو برطانیہ کے گوروں کا کا دور دور تک کوئی تعلق نہ تھا اگر ہوتا تو لفظ Education فرنچ سے نہ لیا جاتا۔
حیرت ہے جس قوم کے پاس فیل، پاس، رزلٹ اورEducation جیسے الفاظ مستعار ہوں ان کا تعلیمی معیار کیسے آگے بڑھا ہوگا اور جس زبان میں minute، second، hour، جیسے الفاظ ہی اپنے نہیں ان کو اپنانے والوں کو وقت کی اہمیت کا سبق کس نے دلایا ہوگا؟ اگر فیل اور پاس کے الفاظ بھی انگریزی کے نہیں تو یہ کامیابی اور ناکامی کا تعین کیسے کرتے ہوں گے۔ آپ Lesson یاد رکھیں کہ یہ لفظ فرانسیسی ہے۔
اس جملے پر غور فرمائیں: "I have read red colour in yellow way" اور اس پر بھی "He is steeling their steel" اور اس پر ضرور "They park their car in park" اس میں آپ کو شگفتہ انگریزی ڈوبی دکھائی دے گی: "He soaks his sockes"۔
کوئی آپ کو یہ کہے کہ آپ نے انگریزی کا فلاں لفظ کا تلفظ صحیح ادا نہیں کیا یا آپ کا Accent یا pronunciation صحیح نہیں ہے کیا اس بات پر ماتم نہ کیا جائے کہ یہ دونوں الفاظ Latin ہیں۔ انگریزی میں ough کو ادا کرنے کے آٹھ لہجے بتائے گئے ہیں۔ امریکہ میں کوئی کہتے میں subway جا رہا ہوں تو اس مطلب یہ نہیں کہ وہ زیر زمین جا رہا ہے بلکہ کچھ کھانے جا رہا ہے۔ زبان اور بولی Dialect میں فرق ہوتا ہے۔ جیسے پنجابی زبان ہے لیکن چند مقامی الفاظ اور لہجے اسے مختلف بولیوں میں تبدیل کر دیتے۔ پنجاب میں ہر پچیس میل بعد ایک نیا لب لہجہ ملتا ہے اور ذرا ذرا گڑ ڈال کر اسے سرائیکی، پوٹھوہاری یا جھنگلی بنا دیا جاتا ہے۔ اسی طرح دہلوی اردو لکھنوی اور پوربی سے علیحدہ ہے۔۔ چھڈو اینوں، گویا ہم لوگ English کے طرف ہی قدم بڑھانا چاہیں گے۔۔
لفظ Lazy جرمن زبان کا لفظ ہے اس سے ثابت ہواکہ گوروں کے ہاں ایک ایسا زمانہ بھی گزرا ہے کہ وہ سست سے سست شخص کو بھی کوستے تک نہیں ہوں گے کیونکہ یہ اس معاشرے کے لوگوں کی ایک عام سرشت ہوگی۔ اس لئے ان کے بزرگ نوجوانوں کو ایسے تلقین کرتے ہوں گے اوہ حرام خورو!
"Make hay while the sun shines"
کہا جاتا ہے انگریزی سیکھنے سے پہلے گرائمر سیکھنا ضروری ہے اور گرائمر بھی انگریزی کا لفظ نہیں ہے۔ انگریزی کا باقاعدہ کوئی قاعدہ ہی نہیں ہے جس سے طالب علموں کو الفاظ کا تلفظ سکھایا جاسکے۔ بس اس کا ہر لفظ اپنی جگہ پرِ اک حسینہ ہے اور اس کی اپنی ایک اداء ہے۔ کہیں C کو K کی آواز نکالنا بھی پڑ جاتی ہے اور کہیں Eکو آئی کی۔ جب غیر ملکی الفاظ اپنی زبان میں شامل کیے جائیں گے تو Pecific Oceanکی C تین قسم کی ہی آواز نکالے گی۔ یوں اس لحاظ سے اردو کا قاعدہ زیادہ فصیح الزبان ہے اور وہ اپنی زبان کو زبر زیر کے ساتھ پیش، کرتا ہے۔ وقار مجروح کہتا ہے میرا بس چلے تو میں"آئی" اور U کو ساتھ ملا دوں۔۔
یہ ٹیچر کی صوابدید پر ہوتا ہے اور وہ یہ کہہ کر بھی آپ کا نمبر کاٹ سکتا ہے کہ Good کا پہلا O دوسرے سے چھوٹا کیوں لکھا ہے۔ یہ واحد مستعار لی گئی زبان ہے جس میں کیپٹل لیٹرز کو بھی اہمیت حاصل ہے اگر یہی لازم ہے تو Start کا ایس کپیٹل ہو تو کم از کم EnD کا آخری تو Capital کر دیں۔۔
ایک فنانس منیجر کے لیے بلائے گئے انٹرویو میں پوچھا گیا تھا England کا کیپٹل کیا ہے؟ سارے بچے فیل ہو گئے۔ بعد میں ممتحن نے واضع کیا کہ سوال آسان تھا مگر طالب علم ایسے ہی پریشان ہو گئے حالانکہ جواب E تھا۔
انگریزی کے کئی الفاظ کے پیشہ کے حساب سے علیحدہ معنی ہوتے ہیں جیسے customکے معیشت اور معاشرے کے لئے مختلف معانی ہوتے ہیں اسی طرح میڈیکل اور قانون میں Procedure اور Pulse اور اسی طرح لفظ Civilکے الفاظ ہیں۔ بقول وقار مجروح ان کے انگریزی کے پروفیسر پیر جمعہ بخش کااگر انگریزی ترجمہ کیا جائے تو یہ بنتا ہے (Friday (The Donation from Monday to
انگلستان کے برفانی ماحول میں کوئی پھل وغیرہ کم ہی ہوتا ہے اس لیے سارے پھل berry کہلاتے ہیں اور ساری دالوں کو bean کہا جاتا ہے۔ چلیں شروع کر لیتے ہیں Strawberry، blueberry اور دوسرے طرف kidney bean، soybean، black beanیوں انگریزی کو کبھی Full of beans نہیں کہہ سکتے۔
وقار مجروح نے ایک مضمون The Way لکھا تھا جسے سب پنجابی کا "دیوے" سمجھتے رہے اور The War کو دیوار۔ ویسے جواء اور باکسنگ کھیلنے میں بڑا فرق ہوتا ہے حالانکہ یہ صرف لفظوں کا کھیل ہے۔
کسی شئے کا کسی زبان میں کوئی لفظ ہو تواس سے خطے کا ادراک بھی ہوتا ہے۔ اگر اردو میں آم کے پھل کا ذکر ہے تو سمجھ آتا ہے کہ اس علاقے میں یہ پھل بھی ضرور ہوگا۔ برطانیہ ایک سرد علاقہ ہے ظاہر ہے یہاں آم کاشت نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ اس علاقے کا پھل ہے انگریزی میں پھر بھی اسے Mango کہتے ہیں جو پرتگالی زبان Manga سے نکلا ہے۔ گوروں کے دماغ کا اندازہ لگائیں کہ لفظ Brain جرمن زبان لیا گیا ہے اور Heart تو ہے ہی لاطینی۔۔
آپ نے سنا ہوگا برطانیہ کا کوئی لکھا ہوا آئین نہیں ہے اور یہ آئین لکھا کیوں کرجاتا جبکہ لفظ Constitution بھی فرانسیسی ہے۔ ہر آئین میں قانون اور Laws ہوتے ہیں او ر آپ کو حیرانی ہوگی لفظ Law بھی انگریزی کا نہیں ہے جرمنی کا ہے۔ انگریزی کے کچھ الفاظ خالص ان کے اپنے ہیں جن سے ان کے
معاشرتی حالات ظاہر ہوتے ہیں ذرایہ بھی ملاحظہ فرمائیں۔۔
You Clever boy Eat and Sleep, Kill him that mad man then Rest and Laugh
اب اس عالمی انگریزی زبان کی کسمپرسی کا فیصلہ کس Judge سے کروائیں اور جج کا لفظ بذات خود لاطینی بھی ہو اور جس میں Dکو ویسے ہی خاموش کروا دیا گیا ہو کیونکہ عدالتی کارروائی میں بھی خاموشی درکار ہوتی ہے اور جج صاحبان عدالت میں silent "سائلنٹ" کی آوازیں لگا کر حاضرین کو چپ کراتے ہیں۔ وہ اس لیے بھی کہ جج نے Divorce dispute کا بھی Decision دینا ہوتا ہے اور یہاں اپنی ساکھ کی Defence بھی کرنا ہوتی ہے۔ جج صاحب سے پوچھا گیا آپ ہی بتائیں جج میں ڈی کیوں silent ہوتی ہے انہوں نے فرمایا جس کالج سے میں نے Knowledge لیا وہاں تو نالج سے K اور D دونوں ہی silent تھے۔
انگریزی لکھنے میں اسپیس کا بھی بہت عمل دخل ہے ورنہ ایمان سے ہاتھ دھونے کا خطرہ رہتا ہے۔ ایک گورے نے لکھا The God is nowhere حالانکہ اس نیک شخص نے لکھا تھا۔۔
The God is now here
ویسے لفظوں کی کسی زبان میں شمولیت پر حیران ہونا ضروری نہیں ہے لفظ شکر یہ کے بارے میں سنا ہے کہ یہ اردُو میں پہلی دفعہ انیس سو ستر میں میں شامل کیا گیا تھا۔
اب ہم اپنی اردو کی طرف آتے ہیں ذرا اس جملے پر غور فرمائیں۔۔
"میں آفس سے نکل کر ٹیکسی پر سوار ہوا اور ریلوے اسٹیشن کے لیے رائیڈلی اور جلدی سے پلیٹ فارم پر پہنچ کر ٹرین کی بوگی نمبر 5 جو کہ انجن کے باکل ساتھ اٹیچ تھی پر پہنچ کر میں اپنی ریزور کی گئی سیٹ پر جا بیٹھا۔ بیگ کو سیٹ کے نیچے رکھا۔ ٹرین کچھ لیٹ تھی۔ لیجئے! سگنل ڈاؤن ہوا۔ گارڈ نے وِسل بجائی۔ انجن سے ہارن کی آواز سنائی دی اور ڈرائیور نے ٹرین چلا دی۔ میں ٹکٹ چیکر کو ٹکٹ چیک کروا کے اپنی ریزرو شدہ برتھ پر سوار ہوگیا پھر یاد آیا کہ موبائل کا چارجر بیڈ پر ہی بھول آیا ہوں"۔
از راہِ مہربانی آپ اس مختصر جملے میں انگریزی کے الفاظ تلاش کرتے جائیں مگر آپ کو محسوس ہوگا کہ جیسے یہ سب اردو کے ہی الفاظ ہیں۔ پاکستانیوں کی اردو سے خاص محبت ہے ان کی کوشش ہوتی ہے کہ "سوری" کو بھی اردو میں قانونی طور پر شامل کرلیا جائے لیکن یہ پھر بھی انگریزی لہجے میں ہی منہ سے نکلتا ہے اور پھر میں"سوری" کہہ کر کر جان چھڑا لیتا ہوں یا کوئی sorry کا متضاد پوچھ لے تبھی یہ جواب ہوتا ہے۔
انگریزی میں اردو کے الفاظ اتنے نظر نہیں آتے اور پاجاما کے علاوہ بہت سے الفاظ officially شامل بھی نہیں ہوئے مگر محسوس ہوتا ہے کہ اس پر بھی کسی گورے منشا بم کا قبضہ ہے مگر اپنی اردو پرائی ہو چکی ہے لیکن ایسا نہیں ہے! اب سمجھ آئی ہے کہ اردو میں جو الفاظ ہم نے انگریزی والے شامل کر رکھے ہیں وہ تو بذات خود انگریزی کے نہیں ہیں۔ لہذا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کہ اپنی زبان پرائی ہو چکی ہے بلکہ آپ محسوس کریں گے انگریزی اور اردُو دونوں زبانیں ہی ناتواں ہیں اور نوزائیدہ ہیں اس لحاظ سے پنجابی کا شمار قدیم زبانوں میں ضرور ہوتا ہے۔ میرے خیال میں گوروں کا یہ اصول ہے First occupy then clarify۔